0 / 0

لڑکی کا عاشق رمضان کی راتوں میں اس سے مباشرت کرتا ہے

سوال: 37746

میں نے سنا ہے کہ رمضان کی راتوں میں جماع کرنا جائز ہے ، مجھے ایک مشکل ہے ، تقریبا تین برس سے میرا ایک بوائے فرینڈ ہے ہمارے مابین بوس وکنارہوتا رہتا ہے لیکن جماع سے اجتناب کرتےہيں کیونکہ ایسا کرنا بہت سخت حرام ہے ، میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ جو کچھ میں کررہی ہوں آیا وہ حرام ہے اوراس کی سزا کیا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اس میں کوئي شک نہيں کہ مرد کا کسی لڑکی کوگرل فرینڈ اورلڑکی کا کسی لڑکے کو اپنا بوائے فرینڈ بنانا کبیرہ گناہ ہے ، اوراسی طرح خاوند اوربیوی یا مالک اورلونڈی کے علاوہ کسی اورکا جماع اورمباشرت کرنا حلال نہيں بلکہ کبیرہ گناہ ہے ۔

آپ کے لیے بوائے فرینڈ بنانا حرام ہے ، اورآپ دونوں کا ایک دوسرے سے مصافحہ اورخلوت کرنا بھی حرام ہے چہ جائیکہ بوس وکنار اورمعانقہ اور مباشرت کرنا ، یہ سب کچھ اعضاء کے زنامیں شامل ہوتا ہے ، جوکہ رمضان کے علاوہ عام دنوں میں بھی حرام ہے ، اوررمضان المبارک میں تواس کی حرمت شدت اختیار کرجاتی ہے چاہے رات میں ہو یا دن میں ۔

اورپھر اللہ تعالی کا فرمان ہے :

تمہارے لیے رمضان کی رات کو اپنی عورتوں سے جماع کرنا حلال ہے

اس آیت میں خاوندوں کو خطاب کیا گیا ہے ۔

تواس بنا پراس عاشق کوچاہیے کہ وہ اپنےکیے کی اللہ تعالی سے معافی مانگے ، اورآپ بھی اس گناہ سے توبہ کریں ، اوراس توبہ کے بعد آپ دونوں کی شادی حلال ہے ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ :

( دومحبت کرنے والوں کے لیے نکاح کی طرح کی کوئي چيز نہیں دیکھی جاسکتی ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ابن ماجہ میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

ہم آپ سے گزارش کرتےہیں کہ آپ مزید تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل سوالوں کے جوابات کا مطالعہ ضرور کریں :

( 23349 ) اور ( 1114 ) اور ( 11195 ) اور ( 9465 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android