کیاہم ایسے شخص کی دعوت افطار قبول کرسکتے ہیں جس کی زيادہ کمائي حرام کی ہو ؟
0 / 0
10,47931/07/2013
حرام کمائي والے کے پاس افطاری کرنا
سوال: 37711
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب کسی شخص کا زيادہ مال حرام کمائي کا ہوتواس کی دعوت قبول کرنا جائز ہے ۔
کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یھودیوں کی دعوت قبول کی تھی حالانکہ اللہ تعالی نے یھودیوں کی صفات میں یہ کہا ہے کہ وہ سودخور ہیں اورلوگوں کا مال حرام طریقے سے کھاتے ہیں ، بعض سلف صالحین سے بھی اسی طرح کا قول ثابت ہے :
اس کی بکری تیرے لیے ہے اوراس کا خرچہ اس پر ۔
اسی طرح آپ کے لیے جائز ہے کہ آپ اس کی دعوت قبول نہ کریں تا کہ اسے تنبیہ ہواوروہ حرام کمائی سے باز آجائے ، اوراگر ایسا کرنا اس پر اثرانداز ہو تو بہتر بھی یہی ہے کہ اس کی دعوت قبول نہ کی جائے تا کہ وہ اس برائي کوترک کردے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب