0 / 0
10,18126/10/2012

میت کے لیے قربانی کرنا

سوال: 36706

کیا میت کے لیے قربانی کرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اصل کے اعتبارسے قربانی کی مشروعیت پرمسلمانوں کااجماع ہے ، اورمیت کی جانب سے قربانی کرنا جائز ہے اس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مندرجہ ذيل فرمان کا عموم ہے جس میں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جب ابن آدم فوت ہوجاتا ہے توتین کے علاوہ اس کے سب اعمال منقطع ہوجاتے ہیں ، صدقہ جاریہ ، یا وہ علم جس سے نفع حاصل کیا جاتا رہے ، یا نیک اولاد جواس کے لیے دعا کرے ) صحیح مسلم ، سنن ابوداود ، سنن ترمذی ، سنن نسائي ، اورامام بخاری نے الادب المفرد میں ابو ھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا ہے ۔

اورمیت کی جانب سے قربانی کرنا صدقہ جاریہ ہے ، کیونکہ قربانی کرنے سے قربانی کرنے والے اورمیت وغیرہ کونفع حاصل ہوتا ۔

اللہ سبحانہ وتعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android