iconتعاون کریں
iconتعاون کریں
  • New List
مزید
    • New List
0 / 0
4,91526/جمادى الثانية/1431 , 09/جون/2010

رقم كےعوض ترقياتي بنك سے حصول قرض ميں اپني باري چھوڑنا

سوال: 36397

ميرے بھائي نے ترقياتي بنك ميں حصول قرض كےليےدرخواست دے ركھي اور ابھي تك اپني باري كا انتظار كررہا ہے تو كيا اس كےليےجائز ہے كہ مجھ سے اپني باري كےعوض كچھ رقم لے اور اپني باري مجھے دے دے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ترقياتي بنك ميں اپني باري مال كےعوض چھوڑ دينےميں كوئي حرج نہيں اس ليے كہ يہ مالي حق كوچھوڑنا ہے، اور مالي حقوق عوض ميں فروخت كرنے جائز ہيں، ليكن اس ميں ترقياتي بنك كي اجازت ضروري ہے، لھذا جب بنك اجازت دے دے اور دونوں فريق اس پر متفق ہوجائيں كہ وہ اس كي جگہ لينے كےليے مال دے گا توايسا كرنا جائز ہے اور اس ميں كوئي حرج نہيں.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

فتوي ڈاكٹر خالد المشيقح

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
GlobalGreenIconزبان تبدیل کریں

downloadانٹرنیٹ کے بغیر مطالعہ کریں

    ڈاؤنلوڈ کے لیے دستیاب زبانیں

      کیا واقعی آپ اس زبان کا مواد حذف کرنا چاہتے ہیں؟

      Wasl

      ذاتی معلومات کی حفاظت کے قوانین کی پابندی کے لیے ہماری عزم کے تحت، اور اسلام سوال و جواب ویب سائٹ کی ترقی کے عمل کے حصے کے طور پر، ہم آپ کو 'سجل' ٹول پیش کرتے ہیں جو آپ کے ڈیٹا کو محفوظ طریقے سے منظم اور شیئر کرنے کے لیے ہے۔

      آپ نے کامیابی کے ساتھ Wasl میں لاگ ان کیا ہے۔ ہم آپ کے پسندیدہ آئٹمز کو آپ کے اکاؤنٹ میں محفوظ طریقے سے منتقل کر رہے ہیں۔ براہ کرم انتظار کریں جب تک ہم اس عمل کو مکمل کر لیں۔ آپ کے صبر کا شکریہ۔

      answer
      پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے
      ہمیں اسلام سوال و جواب ویب سائٹ پر آپ کا پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے۔ کیا آپ اسے درآمد کرنا چاہتے ہیں؟

      New List