سگرٹ اور ہر قسم كا تمباكو فروخت كرنے كا شريعت ميں كيا حكم ہے ؟
ميں سگرٹ نوشى كرتا ہوں اور جب مؤذن اذان دے تو ميں مسجد چلا جاتا ہوں، آيا مجھے وضوء دوبارہ كرنا ہوگا، يا كہ ميرے ليے صرف كلى كرنا ہى كافى ہے، مجھے علم ہے كہ سگرٹ نوشى كئى ايك بيماريوں كا باعث ہے ؟
0 / 0
4,64112/06/2007
كيا سگرٹ نوشى سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے ؟
سوال: 36301
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
خبيث چيز ہونے اور بہت سے ضرر و نقصانات كا باعث ہونے كى بنا پر سگرٹ اور تمباكو فروخت كرنا حرام ہے، اور ايسا كرنے والا فاسق و گنہگار ہے.
سگرٹ نوشى كر كے دوبارہ وضوء كرنا واجب نہيں، ليكن اس كے حق ميں مشروع ہے كہ وہ اس كى گندى اور كريہہ بو كو اپنے منہ سے زائل كرے اور اس كے ساتھ ساتھ اس گندے كام سے اجتناب كرتا ہوا اللہ تعالى كے ہاں توبہ كرے.
ماخذ:
ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 57 )