5,537

تصاوير كى حرمت والى احاديث كے متعلق آرٹ كا پيشہ ركھنے والوں ك موقف

سوال: 34509

تصاوير كى حرمت ميں بہت سارى احاديث وارد ہيں، ليكن آرٹسٹ كا اس كے متعلق موقف كيا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

يہ لوگ ان احاديث كا انكار كرتے ہيں، حالانكہ يہ سنت نبويہ كے مصادر اور كتب ميں ثابت ہيں، اس كے ثبوت ميں كوئى شك و شبہ نہيں، اور يا پھر يہ لوگ ان احاديث كى تاويل كرتے ہيں، يا يہ دعوى كرتے ہيں كہ يہ احاديث اس دور كے ساتھ خاص تھيں، يا اس كى قسم كے ساتھ مخصوص ہيں، ليكن عمومى احاديث اور صريح ہونے كى بنا پر اس كى كوئى وجہ نہيں بنتى.

اور يہ لوگ يہ بھى خيال كرتے ہيں كہ ايسے اسباب پيدا ہو چكے ہيں جن كا تقاضا ہے كہ اس ميں رخصت ہونى چاہيے، حالانكہ واقع اس بات كا شاہد ہے كہ ان آرٹسٹوں كے پاس ايسا كوئى سبب نہيں جو اسے جائز كر سكے، صرف جمال و خوبصورتى كا فن اور رغبت و چاہت اور اپنے خيالات اور خواہش اور ذہن كے پيچھے چل كر اس كى بات تسليم كرنے كے علاوہ كچھ نہيں.

اور آرٹ كا فن اور پيشہ اختيار كرنے كا مقصد صرف كمائى اور آمدنى كا ذريعہ بنانا ہے، جو كوئى ايسا سبب نہيں بنتا كہ اس كى اجازت دى جائے، كيونكہ بالنص وجوبا اس كى ممانعت موجود ہے، اور پھر يہ اكبر الكبائر ميں شامل ہوتا ہے " انتہى.

حوالہ جات

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمہ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 1 / 478 )

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android