محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
8,21705/ذو الحجة/1428 , 15/دسمبر/2007

چاند نظرآنے کےبعد جب کوئي اپنے بال مونڈے تواس کایہ کام غلط ہے لیکن اس کی قربانی صحیح ہے

سوال: 33818

جب اس نے ذی الحجہ کا مہینہ شروع ہونے کےبعد اپنے بال مونڈ لیے توکیا اس کی قربانی صحیح اورقبول ہوگي اس نے قربانی کی بھی نیت کررکھی تھی ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

شیخ ابن ‏عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتےہیں :

جی ہاں اس کی قربانی مقبول ہوگي لیکن وہ گنہگار ہوگا ، لیکن عام لوگوں میں جویہ مشہور ہوچکا ہے کہ جس نے بھی عشرہ ذی الحجہ میں اپنے بال یا ناخن وغیرہ کاٹ لیے اس کی قربانی ہی نہيں ہوتی یہ بات صحیح نہیں ، کیونکہ ان تینوں اورقربانی کے صحیح ہونے میں کوئي تعلق ہی نہيں پایا جاتا ۔ اھـ دیکھیں الشرح الممتع لابن عثیمین رحمہ اللہ ( 7 / 533 ) ۔

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android