محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
7,16315/محرم/1425 , 06/مارچ/2004

اجتماعی تلبیہ کہنا

سوال: 33746

کیا حجاج کرام کا بیک آواز ہوکرتلبیہ کہنا سنت ہے یا کہ ہرشخص کا علیحدہ علیحدہ تلبیہ کہنا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الحمدللہ

شیخ ابن ‏عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اجتماعی تلبیہ کہنا ثابت نہيں ہے ، بلکہ انس بن مالک رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( یعنی حجۃ الوداع میں ) تھے توہم میں سے کچھ تکبریں کہنے والے تھے اورکچھ لاالہ الااللہ کہنےوالے اورکچھ تلبیہ کہنے والے تھے ۔

تومسلمانوں کے لیے بھی یہی مشروع ہے کہ ہرایک خود ہی تلبیہ کہے اوراس کا کسی دوسرے سے تعلق نہيں ہونا چاہیے ( یعنی اجتماعی تلبیہ نہیں کہنا چاہیے ) ۔

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
اجتماعی تلبیہ کہنا - اسلام سوال و جواب