بھائى كى زيارت كرنا جائز اور صلہ رحمى ہے، اور كھانے كے متعلق يہ ہے كہ اگر بہنوئى كى اس كے علاوہ كوئى اور كمائى اور آمدنى نہيں تو آپ اپنى بہن كے گھر سے نہ كھائيں؛ كيونكہ يہ حرام ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.
ميرا ايك رشتہ دار شراب فيكٹرى ميں ڈرائيور كى ملازمت كرتا ہے، ميں يہ سوال كرنا چاہتا ہوں كہ كيا ميں اپنى بہن ( وہ اس كى بيوى ہے ) كو ملنے كے ليے جا سكتى ہوں، اور كيا ميں اس كے ہاں كھانا كھا سكتى ہوں، اور كيا ميں بطور قرض اس سے كچھ رقم لے سكتى ہوں، اس نے اس كمائى سے ايك عمارت بھى تعمير كر ركھى ہے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
بھائى كى زيارت كرنا جائز اور صلہ رحمى ہے، اور كھانے كے متعلق يہ ہے كہ اگر بہنوئى كى اس كے علاوہ كوئى اور كمائى اور آمدنى نہيں تو آپ اپنى بہن كے گھر سے نہ كھائيں؛ كيونكہ يہ حرام ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 14 / 29 )