چند برس قبل میں نے اپنے ایک دوست سے قرضہ لیا ، لیکن مجھے اس کی جگہ کا علم نہيں میں نے اسے بہت دیر تک تلاش کیا لیکن نہیں ملا ، جس کی بنا پر میں بہت پریشان ہوں ، لھذا اب مجھے اس مال کا کیا کرنا چاہیے جومیں نے قرض لیاتھا ؟
جبکہ ان آخری برسوں میں اس کرنسی کی قیمت بھی کم ہوچکی ہے جومیں نے قرض میں حاصل کی تھی توکیا مجھے اسی طرح رقم واپس کرنا ہوگي جس طرح لی تھی یا کہ کرنسی کی قیمت میں کمی کا بھی حساب کرنا ہوگا ؟
0 / 0
4,98225/01/2005
اگرقرض کی ادائيگی کے وقت قرض دینے والا نہ ملے توکیا کرنا ہوگا
سوال: 2806
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ نے جس کرنسی میں قرضہ لیا تھا اگرتواس کی کوئي قدروقیمت ہے توپھر اسی مبلغ کوواپس کرنا واجب ہے ، اورجب آپ نے اس شخص کوتلاش کرنے میں پوری تگ ودو اورکوشش سے کام لیا لیکن اس کے باوجود وہ نہيں ملتا توآپ اس کی جانب سے وہ مال صدقہ کردیں اللہ تعالی اسے اجروثواب دیں گے ، اوراللہ تعالی اپنے بندوں کودیکھنےوالا اورہرچیز پرقادر ہے ۔
لیکن فرض کریں اگربعد میں آپ کواس کا علم ہوجاتا ہے اوروہ شخص مل جائے توآپ پروہ قرض کی ادائيگي واجب ہوگي – اگرچہ آپ نے اس کی جانب سے صدقہ بھی کردیا ہو – لیکن اگر وہ صدقہ کوصحیح قرار دیتا اورقبول کرلیتا ہے توپھراس کا حق ساقط ہوجائے گا ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد