جب ٹكٹوں كي ضرورت نہ ہوتو انہيں فروخت كرنے ميں كوئي مانع نہيں، ليكن جب خشكي كےراستےسفر كرنےسے كام ميں دير ہوتي ہوتو پھر مقرركردہ وسيلہ جوكہ ہوائي جہاز ہے كےبغير سفركرنا جائز نہيں .
واللہ اعلم .
جب ميں خشكي كےراستےسفر كروں تو كيا ميرے ليےسركاري طور پر ملنے والي ائرلائن كي ٹكٹيں فروخت كرنا جائزہيں ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
جب ٹكٹوں كي ضرورت نہ ہوتو انہيں فروخت كرنے ميں كوئي مانع نہيں، ليكن جب خشكي كےراستےسفر كرنےسے كام ميں دير ہوتي ہوتو پھر مقرركردہ وسيلہ جوكہ ہوائي جہاز ہے كےبغير سفركرنا جائز نہيں .
واللہ اعلم .
الشيخ عبد الكريم الخضير