جب ٹكٹوں كي ضرورت نہ ہوتو انہيں فروخت كرنے ميں كوئي مانع نہيں، ليكن جب خشكي كےراستےسفر كرنےسے كام ميں دير ہوتي ہوتو پھر مقرركردہ وسيلہ جوكہ ہوائي جہاز ہے كےبغير سفركرنا جائز نہيں .
واللہ اعلم .
سوال: 26217
جب ميں خشكي كےراستےسفر كروں تو كيا ميرے ليےسركاري طور پر ملنے والي ائرلائن كي ٹكٹيں فروخت كرنا جائزہيں ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
جب ٹكٹوں كي ضرورت نہ ہوتو انہيں فروخت كرنے ميں كوئي مانع نہيں، ليكن جب خشكي كےراستےسفر كرنےسے كام ميں دير ہوتي ہوتو پھر مقرركردہ وسيلہ جوكہ ہوائي جہاز ہے كےبغير سفركرنا جائز نہيں .
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ عبد الكريم الخضير