0 / 0
4,45808/صفر/1427 , 08/مارچ/2006

مسلمان كے ساتھ تعزيت كس طرح كى جائے

سوال: 2325

ہمارے مسلمان پڑوسى كى والدہ فوت ہو گئى ہے، اور ہم اس كى تعزيت كے ليے جانا چاہتے ہيں، اس سلسلے ميں اسلامى تعليمات كيا ہيں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جب آپ كسى مسلمان عورت كے قريبى كى وفات پر تعزيت كرنا چاہيں تو اسے كسى بھى اچھى كلام اورعبارت ميں صبر و تحمل پر آمادہ كريں اور ابھاريں، اور مخلوق كى حالت ہى يہ ہے انہيں موت لازمى آئےگى اور انہوں نے فنا ہونا ہے.

اور اگر آپ سب سے بہتر اور اچھى عبارت چاہيں جس سے فوت شدہ مسلمان كے عزيز اور قريبى كى تعزيت كى جائے تو اسے يہ كہيں:

" إن لله ما أخذ وله ما أعطى وكلّ شيء عنده بأجل مسمى فاصبري واحتسبي "

اللہ تعالى نے جو لے ليا يقينا وہ اللہ تعالى كا ہى تھا، اور جو اس نے ديا ہے وہ بھى اسى كا ہے، اور ہر چيز كا اس كے پاس وقت مقرر ہے، لھذا آپ صبر كريں اور اجروثواب كى نيت ركھيں.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android