اگر تو مادہ خارج ہونے ميں وقفہ ہوتا ہے، اور عادتا نماز كے اوقات ميں خارج نہيں ہوتا، تو اسے مادہ خارج نہ ہونے كے وقت تك نماز مؤخر كر دينى چاہيے اگر نماز كا وقت نكلنے كا خدشہ نہ ہو، ليكن اگر نماز كا وقت نكل جانے كا خطرہ ہو تو وضوء كر كے لنگوٹى باندھ كر نماز ادا كر لے.
0 / 0
6,51710/صفر/1428 , 28/فروری/2007
عورت سے مسلسل خارج ہونے والے مادہ كا حكم
سوال: 22949
مستقل طور پر مجھ سے سائل مادہ خارج ہوتا رہتا ہے، ميں نماز كس طرح ادا كروں ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
شيخ ابن عثيمين كا فتوى ماخوذ از كتاب: فتاوى المراۃ المسلمۃ ( 1 / 224 )