0 / 0
6,15806/رمضان/1424 , 31/اکتوبر/2003

رمضان میں کسی اجنبی لڑکی کا بوسہ لینے والے کا حکم

سوال: 22838

رمضان المبارک میں کسی اجنبی لڑکی کا بوسہ لینے کا حکم کیا ہے ، آیا اس پر روزے کی قضا کرنی واجب ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جس ش‍خص نے اجنبی عورت کا رمضان المبارک میں بوسہ لیا اس نے بلاشک روزے کی حکمت پوری نہيں کی کیونکہ اس شخص نے ایک غلط کام کیا ہے ، اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( جوکوئی بھی غلط باتیں اوراس پر عمل کرنا نہیں چھوڑتا اورجہالت سے باز نہيں آتا تواللہ تعالی کو اس کی کوئي ضرورت نہيں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے ) ۔

تواگراس نے لڑکی کواس پرمجبور کیا تویہ اس کے حق میں فعل زور اورغلط کام اورجہالت ہے ، اس لیے حقیقتا اس کا روزہ اپنی حکمت کھوبیٹھا ہے اورناقص الاجر ہے ، لیکن جمہور علماء کرام کے ہاں اس کا روزہ فاسد نہيں ہوا ، اس کا معنی یہ ہوا کہ ہم اس پر اس روزہ کی قضاء لازم نہيں کرتے ۔ .

ماخذ

دیکھیں فتاوی الشيخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی ( 1 / 516 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android