جمعہ كے دونوں خطبوں كے درميان خطيب كى خاموشى كے وقت ضرورت پڑنے پر كلام كرنى جائز ہے، اور دوران خطبہ كسى شخص كو خاموش كرانے كے ليے اشارہ كرنے ميں كوئى حرج نہيں، جس طرح ضرورت كے وقت نماز ميں اشارہ كيا جاسكتا ہے.
اللہ تعالى سب كو توفيق نصيب فرمائے.
كيا جب جمعہ دونوں خطبوں كے درميان امام خاموشى اختيار كرے تو كلام كرنا جائز ہے؟
اور كيا كسى كلام كرنے والے شخص كو دوران خطبہ كلام سے منع كرنے كے ليے منہ پر انگلى ركھ كے اشارہ كيا جاسكتا ہے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
جمعہ كے دونوں خطبوں كے درميان خطيب كى خاموشى كے وقت ضرورت پڑنے پر كلام كرنى جائز ہے، اور دوران خطبہ كسى شخص كو خاموش كرانے كے ليے اشارہ كرنے ميں كوئى حرج نہيں، جس طرح ضرورت كے وقت نماز ميں اشارہ كيا جاسكتا ہے.
اللہ تعالى سب كو توفيق نصيب فرمائے.
الاسلام سوال وجواب