جمعہ كے دونوں خطبوں كے درميان خطيب كى خاموشى كے وقت ضرورت پڑنے پر كلام كرنى جائز ہے، اور دوران خطبہ كسى شخص كو خاموش كرانے كے ليے اشارہ كرنے ميں كوئى حرج نہيں، جس طرح ضرورت كے وقت نماز ميں اشارہ كيا جاسكتا ہے.
اللہ تعالى سب كو توفيق نصيب فرمائے.
سوال: 22350
كيا جب جمعہ دونوں خطبوں كے درميان امام خاموشى اختيار كرے تو كلام كرنا جائز ہے؟
اور كيا كسى كلام كرنے والے شخص كو دوران خطبہ كلام سے منع كرنے كے ليے منہ پر انگلى ركھ كے اشارہ كيا جاسكتا ہے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
جمعہ كے دونوں خطبوں كے درميان خطيب كى خاموشى كے وقت ضرورت پڑنے پر كلام كرنى جائز ہے، اور دوران خطبہ كسى شخص كو خاموش كرانے كے ليے اشارہ كرنے ميں كوئى حرج نہيں، جس طرح ضرورت كے وقت نماز ميں اشارہ كيا جاسكتا ہے.
اللہ تعالى سب كو توفيق نصيب فرمائے.
ماخذ:
الاسلام سوال وجواب