0 / 0

اگر كوئى شخص قصر كى مسافت پر كسى شہر ميں اپنے رشتہ دار كو ملنے جائے تو وہ مسافر شمار ہو گا

سوال: 22328

جب كوئى شخص كسى ايك شہر سے دوسرے شہر جائے اور راستے ميں ايسے علاقے سے گزرے جہاں اس كا كوئى قريبى رہتا ہو اور وہاں دو دن رہے تو كيا وہ مسافر شمار ہو گا يا مقيم ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

يہ شخص جب تك اپنے وطن ميں نہيں تو مسافر شمار ہو گا، چاہے وہاں اس كا كوئى عزيز يا بھائى بہن وغيرہ رہتا ہو، ليكن وہ اكيلا نماز ادا نہ كرے بلكہ باجماعت نماز ادا كرے، اور ان كے ساتھ چار ركعت ادا كرے كيونكہ نماز باجماعت ادا كرنا واجب ہے.

ليكن اگر اس كے ساتھ كوئى ايك يا زيادہ اشخاص ہوں تو وہ قصر نماز كريں، يا پھر وہاں كى مقامى جماعت كے ساتھ مكمل نماز ادا كريں.

ليكن اگر اس نے چار يوم سے زيادہ رہنے كى نيت كى تو وہ چار ركعتى نماز پورى ادا كرے گا، چاہے مسافر اكيلا ہو يا ايك سے زيادہ.

ماخذ

ديكھيں كتاب: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن عبد اللہ باز رحمہ اللہ ( 12 / 299 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android