0 / 0

وکیل کا وکالت و تحصیل حقوق پر اجرت لینا

سوال: 22297

کیا وکیل کے لیے تحصیل حقوق کی وکالت پر اجرت لینا جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

 وکالت پر اجرت لینا اورنہ لینا دونوں جائز ہے ، اجرت کے بغیر وکالت کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اجرت کے بغیر انیس رضي اللہ تعالی عنہ کوعورت پر حد لگانے کا وکیل بنا یا تھا اورعروۃ البار رضی اللہ تعالی عنہ کوبکریاں خریدنے کی وکالت دی تھی ۔

اس کے علاوہ بھی احادیث میں اجرت کے بغیر وکالت پر مثالیں ملتی ہيں ۔

اوروکالت پراجرت کی دلیل اس آیت میں ہے :

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

اوراس پر کام کرنے والوں کے لیے التوبۃ ( 60 ) ۔

زکاۃ اکٹھی اوراسے تقسیم کرنے میں آپ اپنے حساب سے اجرت دے کر وکیل بناسکتے ہيں ۔.

ماخذ

دیکھیں : تفسیر اضواء البیان للشنقیطی ( 4 / 54 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android