محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
8,33812/ذو الحجة/1424 , 03/فروری/2004

وکیل کا وکالت و تحصیل حقوق پر اجرت لینا

سوال: 22297

کیا وکیل کے لیے تحصیل حقوق کی وکالت پر اجرت لینا جائز ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

 وکالت پر اجرت لینا اورنہ لینا دونوں جائز ہے ، اجرت کے بغیر وکالت کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اجرت کے بغیر انیس رضي اللہ تعالی عنہ کوعورت پر حد لگانے کا وکیل بنا یا تھا اورعروۃ البار رضی اللہ تعالی عنہ کوبکریاں خریدنے کی وکالت دی تھی ۔

اس کے علاوہ بھی احادیث میں اجرت کے بغیر وکالت پر مثالیں ملتی ہيں ۔

اوروکالت پراجرت کی دلیل اس آیت میں ہے :

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

اوراس پر کام کرنے والوں کے لیے التوبۃ ( 60 ) ۔

زکاۃ اکٹھی اوراسے تقسیم کرنے میں آپ اپنے حساب سے اجرت دے کر وکیل بناسکتے ہيں ۔.

حوالہ نمبر

ماخذ

دیکھیں : تفسیر اضواء البیان للشنقیطی ( 4 / 54 ) ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android