0 / 0

سجدہ شكر ميں كيا پڑھا جائے گا ؟

سوال: 21888

سجدہ شكر ميں كيا پڑھا جائے گا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

سجدہ شكر كى مخصوص اور معين دعاء ميں كوئى حديث وارد نہيں اور اسى ليے علماء كرام كا كہنا ہے كہ:

سجدہ شكر ميں وہى دعا پڑھى جائيگى جو تسبيح اور دعاء نماز كے سجدہ ميں پڑھى جاتى ہے، لہذا سجدہ كرنے والا سجدہ ميں: سبحان ربى الاعلى اور " اللَّهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ ، وَبِكَ آمَنْتُ ، وَلَكَ أَسْلَمْتُ ، سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلَقَهُ وَصَوَّرَهُ ، وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ ، تَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ "

اے اللہ ميں نے تجھے سجدہ كيا، اور تجھ پر ايمان لايا، اور تيرى اطاعت و فرمانبردارى كى، ميرے چہرے نے اس كو سجدہ كيا جس نے اسے پيدا كيا اور اس كى صورت بنائى اور اس كى سماعت پيدا كى اور آنكھيں بنائيں اللہ تبارك و تعالى سب سے بہتر خالق ہے "

پھر اس كے بعد جو چاہے دعاء كرے.

ابن قدامہ رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

سجدہ شكر كے افعال اور احكام اور اس كى شروط اور طريقہ سجدہ تلاوت والا ہى ہے. اھـ

ديكھيں: المغنى لابن قدامۃ المقدسى ( 2 / 372 ).

اور سجدہ تلاوت كے متعلق كچھ اس طرح رقمطراز ہيں:

اور وہ اپنے سجدہ ميں وہى كچھ كہے جو نماز كے سجدہ ميں كہتا ہے. اھـ

ديكھيں: المغنى لابن قدامہ ( 2 / 362 ).

اور شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

اور كسى مصيبت اور مشكل سے نجات يا پھر انسان كے ليے كسى نعمت كے حصول كى بنا پر سجدہ شكر ادا كيا جاتا ہے، جو كہ نماز كے باہر سجدہ تلاوت كى طرح ہى ہے.

بعض علماء كرام كا خيال ہے كہ اس كے ليے وضوء، اور تكبير ہو گى، اور بعض علماء صرف پہلى تكبير كى رائے ركھتے ہيں، پھر وہ سجدہ ميں چلا جائے اور سبحان ربى الاعلى كے بعد دعاء كرے. اھـ

ديكھيں: فتاوى منار الاسلام ( 1/ 205 ).

اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android