انسان اس كے بغير رہ ہى نہيں سكتا كہ وہ دن ميں كسى وقت اپنى بيوى سے كوئى چيز پكڑے يا اسے كچھ دے، اس ليے اگر باوضوء شخص كا ہاتھ بيوى كے ہاتھ كو لگ جائے تو كيا وضوء ٹوٹ جائيگا ؟
0 / 0
9,88025/06/2007
كيا عورت كو چھونے سے وضوء ٹوٹ جائيگا ؟
سوال: 2178
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اہل علم كے ہاں عورت كو بغير آڑ اور پردہ كے چھونے ميں اختلاف پايا جاتا ہے كہ آيا ايسا كرنے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے يا نہيں ؟
اس ميں راجح يہى ہے كہ اس سے وضوء نہيں ٹوٹتا چاہے شہوت كے ساتھ چھوا جائے يا بغير شہوت، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اپنى كسى ايك بيوى كا بوسہ ليتے اور وضوء نہيں كرتے تھے، اور اس ليے بھى كہ يہ عام ہے اور ہر كوئى اپنى بيوى كے ساتھ ايسا كرتا ہے، اور اگر يہ وضوء كو ختم كر ديتا تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم اسے بيان كر ديتے.
اور سورۃ المآئدۃ ميں فرمان بارى تعالى " يا پھر تم نے عورتوں كو چھويا ہو " ميں صحيح قول كے مطابق اس سے مراد جماع ہے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 266 )