يہ جائز ہےكہ اس ايجنسي كےذمہ واجب الادا قرضوں كےعوض اس ايجنسي كوملكيت بنايا جاسكتا ہےچاہے مالك كورقم دي جائےيا صرف قرضوں كي ادائيگي برداشت كركےہي حاصل كي جائے، مثلا خريدار كہے كہ ميں آپ سےيہ ايجنسي " 500.000 " كي خريدتا ہوں تين لاكھ نقد ديتا ہوں اور ايجنسي كےذمہ لوگوں كےدولاكھ قرضہ اپنےذمہ ليتا ہوں .
كيا ايجنسي كےذمہ قرض كي ادئيگي كي شرط پر ايجنسي خريدني جائز ہے ؟
سوال: 21218
كيا مقروض ايجنسي اس شرط پرخريدني جائز ہےكہ خريدار ان قرضوں كي ادائيگي كرےگا ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
الشيخ ابن جبرين رحمہ اللہ