اس كے متعلق مستقل فتوى كميٹى سے دريافت كيا گيا تو اس كا جواب تھا:
فجر كى سنتيں سنت اور تحيۃ المسجد دونوں كے ليے كفائت كر جائينگى اور افضل بھى يہى ہے، اور اگر وہ پہلے تحيۃ المسجد ادا كرے اور پھر فجر كى سنتيں تو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں.
سوال: 21206
ايك شخص نماز فجر كى اقامت سے قبل مسجد ميں داخل ہوا تو كيا وہ تحيۃ المسجد ادا كرے اور پھر فجر كى سنتيں ادا كرے، يا كہ صرف فجر كى سنتيں ادا كرنے سے ہى تحيۃ المسجد ادا ہو جائيگى ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
اس كے متعلق مستقل فتوى كميٹى سے دريافت كيا گيا تو اس كا جواب تھا:
فجر كى سنتيں سنت اور تحيۃ المسجد دونوں كے ليے كفائت كر جائينگى اور افضل بھى يہى ہے، اور اگر وہ پہلے تحيۃ المسجد ادا كرے اور پھر فجر كى سنتيں تو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 244 )