كفار كے ہاتھوں سے مسلمان قيديوں كو آزاد كروانا غلام آزاد كرانے سے افضل اور بہتر ہے، اور اس فرمان بارى تعالى ميں بالاولى داخل ہوتا ہے، كيونكہ ان قيديوں كا اپنے اہل و عيال سے جدا ہونے ميں انہيں ضرر اور نقصان ہے، اور اس ميں ان كى تذليل اور توہين اور تعذيب ہے، لہذا انہيں آزاد كروانا اور چھڑانا غلام آزاد كرانے سے اولى اور افضل ہے.
0 / 0
2,92127/شوال/1437 , 01/اگست/2016
كيا زكاۃ كے مال سے مسلمان قيدى چھڑانے جائز ہيں ؟
سوال: 20936
كيا زكاۃ كے مال سے مسلمان قيديوں كو چھڑانا مندرجہ ذيل فرمان بارى تعالى ميں داخل ہے:
اور غلام آزاد كرانے ميں . ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
الشيخ ابن جبرين رحمہ اللہ