طہر كى كم از كم مدت كيا ہے ؟
مجھے ماہوارى بروقت نہيں آتى بعض اوقات كئى كئى ماہ تك حيض آتا ہى نہيں، اور بعض اوقات وقت سے قبل ہى آ جاتا ہے، دس روز قبل ميں نے ماہوارى سے غسل كيا ہے اس دوران كبھى كبھار زرد رنگ كا پانى آتا رہا ليكن دس روز بعد زيادہ ہوگيا اور درد كے ساتھ ماہوارى كا خون آنا شروع ہو گيا مجھے كہا گيا كہ ميں غسل كر كے نماز كى ادائيگى كرتى رہوں كيونكہ طہر كى كم از كم مدت پندرہ يوم ہے.
اس سلسلے ميں مجھے فتوى ديں اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے كيونكہ ميں نے اسے حيض سمجھتے ہوئے نماز ترك كردى تھى ؟
0 / 0
7,32223/02/2007
حيض كى درميانى مدت كتنى ہے ؟
سوال: 20898
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ماہوارى كے درميان طہر كى كم از كم مدت كى كوئى حد مقرر نہيں بلكہ جب ماہوارى كا سياہ اور معروف خون آئے جو بدبودار بھى ہوتا ہے عورت نماز روزہ ترك كر دے گى، شرط يہ ہے كہ اس كا مجموعى حيض نصف مدت ( مہينہ ميں پندرہ يوم ) سے تجاوز نہ كرے.
اور طہر كے بعد زرد اور مٹيالے رنگ كا پانى آنا كچھ شمار نہيں ہوتا اور نہ ہى اسے حيض كا حكم ديا جائيگا.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ عبد الكريم الخضير