اس كا جواز بعيد نہيں، كيونكہ قرض دينے والا شخص اس سودى لين دين ميں فريق نہيں، ليكن اسے چاہيے كہ وہ دونوں فريقوں كو وعظ و نصيحت كرے اور ان كى خير خواہى كرے .
0 / 0
6,02030/صفر/1431 , 14/فروری/2010
سودى مال سے قرض كى وصولى كا حكم
سوال: 20807
ايك مقروض شخص نے قرض دينے والے شخص كو سودى بنك كى طرف منتقل كرديا تو كيا قرض دينے والے كے ليے بنك سے اپنا حق وصول كرنا جائز ہے، حالانكہ اسے علم ہے كہ بنك اور مقروض كا معاہدہ سودى ہے ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
الشيخ ابن جبرين رحمہ اللہ