امريكن يونيورسٹى كى تقريب تقسيم اسناد ميں شركت كرنے كا حكم كيا ہے، ميں پى ايچ ڈى كا طالب علم ہوں، اور اس سميسٹر ميں فارغ ہو جاؤنگا، اس تقريب ميں شركت كرنا ميرے اختيار پر منحصر ہے، ليكن ڈاكٹريٹ كے سٹوڈنٹ اور مشرف كے ليے اس تقريب ميں شركت كرنا اہم ہے، اس تقريب ميں شركت كرنے والے طلباء كے ليے اور تقريب كے ليے مخصوص جبہ اور ٹوپى پہننا ضرورى ہے، مجھے اس قسم كے لباس كے متعلق تاريخ معلومات نہيں ہيں.
0 / 0
5,04430/04/2008
امريكن يونيورسٹى كى تقريب تقسم اسناد ميں شركت كرنا
سوال: 20094
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب شركت اختيارى ہے تو پھر آپ اس ميں شريك مت ہوں؛ تا كہ اس مخصوص لباس كے پہننے ميں كفار كى مشابہت سے بچ سكيں، اور اسى طرح اس تقريب ميں جو برائياں اور خرابياں ہونگى ان سے بھى بچ سكينگے.
اور پھر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان بھى ہے:
ابن عمر رضى اللہ تعالى عنہما بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" جس نے بھى كسى قوم سے مشابہت اختيار كى تو وہ انہيں ميں سے ہے "
سنن ابو داود حديث نمبر ( 4031 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح ابو داود ميں اسے صحيح قرار ديا ہے..
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب