مجھے كسى نے كہا ہے كہ ( Listerine ) محلول استعمال كروں، يہ محلول منہ كا اندرونى حصہ دھونے كے ليے استعمال كيا جاتا ہے، سبب يہ ہے كہ اس ميں الكحل پايا جاتا ہے، اور اگر يہ الكحل نشہ آور نہ ہو، تو كيا اس كے علاوہ اور بھى كوئى سبب پايا جاتا ہے جس كى بنا پر حرام ہو، يا كہ اسے استعمال كرنا جائز ہے ؟
0 / 0
6,12201/07/2008
غرارے كرنے كا محلول الكحل پر مشتمل ہے
سوال: 20034
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو يہ محلول غير نشہ آور مادہ پر مشتمل ہے، اور اس ميں كوئى ضرر نہ ہو تو اسے استعمال كرنے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ صرف وہ حرام ہے جو نشہ آور ہو.
الشيخ سعد الحميد.
اس حالت ميں اس مشروب كو ديكھا جائيگا كہ اگر اس كى زيادہ مقدار نشہ آور ہو تو پھر اس كى قليل مقدار بھى حرام ہو گى.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد