ہم ٹريفك حادثات كے محكمہ ميں كام كرتے ہيں، اور بعض اوقات ہميں اپنے ملك كے شہريوں حقوق محفوظ ركھنے كے ليے كچھ حادثات كى تصاوير بھى بنانا پڑتى ہيں، اور وہاں موجود كچھ افراد كى تصاوير بھى آ جاتى ہيں، اس عمل كا حكم كيا ہے ؟
0 / 0
8,21114/02/2009
ٹريفك حادثات كى تصاوير بنانا جس ميں اشخاص ظاہر ہوں
سوال: 1747
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس كام ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ يہ تصوير كسى مصلحت بلكہ ضرورت كى خاطر بنائى گئى ہے، اور جب اس تصوير ميں كوئى ايسا شخص بھى آ جائے جس كا حادثہ سے كوئى تعلق بھى نہيں ت واس ميں كوئى حرج والى بات نہيں…
ليكن اگر انسان كيمرہ سے وہ تصوير اتارے جو وہ اپنے پاس محفوظ ركھے تو يہ ممنوع ہے، اور يہ فى ذاتہ نہيں، بلكہ اس مقصد كى بنا پر جس كى وجہ سے اس نے تصوير بنائى ہے، اور وہ بغير كسى ضرورت كے تصوير اتارنا ہے، اور جس مقصد كے ليے آپ لوگ حادثہ والى جگہ كى تصوير بناتے ہيں وہ مقصد صحيح ہے، اور اس كے بغير كوئى چارہ نہيں.
ماخذ:
ديكھيں: لقاء الباب المفتوح ابن عثيمين ( 198 )