0 / 0

ٹريفك حادثات كى تصاوير بنانا جس ميں اشخاص ظاہر ہوں

سوال: 1747

ہم ٹريفك حادثات كے محكمہ ميں كام كرتے ہيں، اور بعض اوقات ہميں اپنے ملك كے شہريوں حقوق محفوظ ركھنے كے ليے كچھ حادثات كى تصاوير بھى بنانا پڑتى ہيں، اور وہاں موجود كچھ افراد كى تصاوير بھى آ جاتى ہيں، اس عمل كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اس كام ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ يہ تصوير كسى مصلحت بلكہ ضرورت كى خاطر بنائى گئى ہے، اور جب اس تصوير ميں كوئى ايسا شخص بھى آ جائے جس كا حادثہ سے كوئى تعلق بھى نہيں ت واس ميں كوئى حرج والى بات نہيں…

ليكن اگر انسان كيمرہ سے وہ تصوير اتارے جو وہ اپنے پاس محفوظ ركھے تو يہ ممنوع ہے، اور يہ فى ذاتہ نہيں، بلكہ اس مقصد كى بنا پر جس كى وجہ سے اس نے تصوير بنائى ہے، اور وہ بغير كسى ضرورت كے تصوير اتارنا ہے، اور جس مقصد كے ليے آپ لوگ حادثہ والى جگہ كى تصوير بناتے ہيں وہ مقصد صحيح ہے، اور اس كے بغير كوئى چارہ نہيں.

ماخذ

ديكھيں: لقاء الباب المفتوح ابن عثيمين ( 198 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android