0 / 0
4,75917/01/2012

عقد نكاح كے بعد اور رخصتى سے قبل انٹرنيٹ كے ذريعہ بيوى سے استمتاع كرنا

سوال: 150554

ميں جوان ہوں اور ميرا عقد نكاح ہو چكا ہے، ميں سعودى عرب جا رہا ہوں، ميں انٹرنيٹ پر اپنى بيوى سے بات چيت كرتا ہوں، ممكن ہے وہ بات چيت كے دوران اپنے جسم كا كوئى حصہ ميرے سامنے كرے، تو كيا يہ حلال ہے يا حرام يہ علم ميں رہے كہ ميرا عقد نكاح ہو چكا ہے ليكن ابھى رخصتى نہيں ہوئى ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جس عورت كا عقد نكاح ہو چكا ہو تو وہ اپنے خاوند كے سامنے جسم اور زينت وغيرہ كو ننگا كرسكتى ہے چاہے ابھى رخصتى نہ بھى ہوئى ہو؛ كيونكہ وہ اس كى بيوى ہے.

اور پھر اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور وہ لوگ جو اپنى شرمگاہوں كى حفاظت كرتے ہيں سوائے اپنى بيويوں كے يا پھر اپنى لونڈيوں كے، اور يہ قابل ملامت نہيں، ليكن اس كےعلاوہ جو كوئى اور راہ اختيار كرے تو وہى حد سے تجاوز كرنے والے ہيں المؤمنون ( 5 – 7 ).

انٹر نيٹ كے ذريعہ ايسا كرنے ميں كوئى حرج نہيں ليكن اس بات چيت يا تصوير كو حفظ مت كيا جائے، اور احتياط كى جائے كہ كوئى اور اس پر مطلع نہ ہو، اور ان دونوں كى كوئى جاسوسى نہ كر رہا ہو.

ليكن ہم نصيحت يہى كرتے ہيں كہ ايسا مت كريں؛ كيونكہ اس كے نتيجہ ميں كوئى بھى ان تصاوير پر مطلع ہو سكتا ہے؛ اور اس ليے بھى كہ اس طرح دونوں جانب شہوت بھڑك اٹھے گى اور پھر اس وقت ان كے پاس اسے پورا كرنے كا كوئى شرعى طريقہ نہيں ہوگا، اور ہو سكتا ہے يہ چيز انہيں مشت زنى پر ابھارے جو كہ شرعا حرام ہے.

مزيد آپ سوال نمبر (108872 ) اور (115669 ) كے جوابات كا مطالعہ ضرور كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android