0 / 0

خاوند كى بيمارى كى بنا پر اجازت لينے ميں مشكل كى بنا پر بغير اجازت گھر سے بيوى كا جانا

سوال: 149192

كيا بيوى بغير محرم سفر كر سكتى ہے، اور خاوند كى اجازت كے بغير جا سكتى ہے، يہ علم ميں رہے كہ خاوند مريض ہے اور علاج كے ليے گيا ہوا ہے، اور مرض كى بنا پر نيند ميں ہے اور جواب نہيں دے سكتا، اور يہ بھى كہ كيا بيوى كسى بھى جگہ جا سكتى ہے يا نہيں ؟

اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے، اور اسے آپ كى ميزان حسنات ميں شامل كرے.

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول:

عور ت كے ليے بغير محرم سفر كنا جائز نہيں؛ كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

” كوئى بھى عورت محرم كے بغير سفر مت كرے، اور كوئى بھى شخص اس كے پاس مت آئے الا يہ كہ عورت كے ساتھ اس كا محرم ہو.

ايك شخص نے عرض كيا: اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم ميں تو فلان فلان لشكر ميں جانا چاہتا ہوں اور ميرى بيوى حج كرنا چاہتى ہے ؟

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

” تم اس كے ساتھ جاؤ ”

صحيح بخارى حديث نمبر ( 1862 ).

اور امام مسلم رحمہ اللہ نے ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے روايت كيا ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

” جو عورت بھى اللہ تعالى اور يوم آخرت پر ايمان ركھتى ہے اس كے ليے ايك دن كى مسافت كا سفر بغير محرم كرنا حلال نہيں ”

صحيح مسلم حديث نمبر ( 1339 ).

كئى علماء كرام نے بيان كيا ہے كہ فقھاء كرام بغير محرم عورت كے سفر كرنے كى ممانعت پر متفق ہيں، ليكن كچھ ايسے مسائل ہيں جن ميں يہ مستثنى ہوگا:

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ بيان كرتے ہيں:

” بغوى رحمہ اللہ كا قول ہے: اس ميں اختلاف نہيں كہ غير فرضى ( فرضى حج كے علاوہ ) كام ميں عورت كے ليے بغير محرم سفر كرنا جائز نہيں، يعنى اس كے ساتھ اس كا خاوند ہو يا پھر محرم.

مگر وہ كافرہ عورت جو دار الحرب ميں مسلمان ہوگئى يا پھر قيدى تھى كہ قيد سے چھوٹ گئى ان كے علاوہ دوسروں نے يہ بھى زائد كيا ہے كہ: يا وہ عورت جو اپنے رفقاء سے بچھڑ گئى اور اس نے كسى مامون شخص كو پايا تو اس كے ليے اس كے ساتھ اپنے رفقاء تك جانا جائز ہوگا ” انتہى

ديكھيں: فتح البارى ( 4 / 76 ).

دوم:

اصلا تو عورت خاوند كى اجازت كے بغير گھر سے باہر نہيں نكل سكتى، اور اگر خاوند سے اجازت لينى مشكل ہو جائے تو پھر عورت اپنى ضروريات وغيرہ كے ليے بغير كسى سفر كے گھر سے باہر جا سكتى ہے.

ليكن اس ميں بھى اسے ايسى جگہ نہيں جانا چاہيے جہاں اس كا خاوند اس كے جانے كو ناپسند كرتا ہو.

مزيد فائدہ كے ليے آپ سوال نمبر (83360 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android