5,072

طلاق كى تعداد ميں شك

سوال: 14219

ايك شخص نے اپنى بيوى كو طلاق دے دى ليكن اسے يقين نہيں كہ طلاق دو بار دى يا تين بار، اس كا حكم كيا ہو گا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جب خاوند كو اصل طلاق ميں شك پيدا ہو جائے، يا پھر طلاق كى تعداد ميں شك ہو جائے تو اسے يقين پر عمل كرنا چاہيے، اس ليے اگر كسى شخص كو شك ہو جائے كہ اس نے طلاق دى ہے يا نہيں ؟

تو اصل ميں طلاق واقع نہيں ہوئى؛ كيونكہ نكاح ايك يقينى امر ہے، اور طلاق ميں شك پيدا ہوا ہے.

اور قاعدہ و اصول ہے كہ يقين شك سے زائل نہيں ہوتا، اور جب كسى شخص كو شك ہو جائے كہ بيوى كو ايك طلاق دى ہے يا دو تو وہ اسے ايك ہى بنائے؛ كيونكہ يہ يقينى امر ہے اور دو ميں شك ہے.

حوالہ جات

ماخذ

الشيخ ڈاكٹر خالد بن على المشيقح

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android