مستقل فتوى كميٹى سے اس سوال كے متعلق دريافت كيا گيا تو كميٹى كا جواب تھا:
" عضو تناسل ميں انتشار پيدا ہو اور اس ميں كچھ خارج نہ ہو تو وضوء نہيں ٹوٹتا، كيونكہ انتشار نواقض وضوء ميں شامل نہيں " .
سوال: 12822
كيا عضو مخصوصہ ميں اكڑاؤ پيدا ہونے سے وضوء ختم ہو جاتا ہے برائے مہربانى حديث وغيرہ سے اس كى دليل ديں ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
مستقل فتوى كميٹى سے اس سوال كے متعلق دريافت كيا گيا تو كميٹى كا جواب تھا:
" عضو تناسل ميں انتشار پيدا ہو اور اس ميں كچھ خارج نہ ہو تو وضوء نہيں ٹوٹتا، كيونكہ انتشار نواقض وضوء ميں شامل نہيں " .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 283 )