محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,56814/ذو القعدة/1430 , 02/نومبر/2009

جب كوئى شخص اپنى نانى كا دودھ پئے تو وہ اپنے ماموں اور خالہ كا بھائى بن جائيگا

سوال: 128101

ميرے بيٹے نے اپنى نانى كا دودھ پيا ہے، تو كيا اس كے ليے اپنے ماموں اور خالہ كى بيٹى سے نكاح كرنا جائز ہو گا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر تو مذكورہ بچے نے اپنى نانى كا دودھ پانچ رضاعت يا زيادہ دو برس كى عمر ميں پيا تو اس طرح وہ اپنے ماموں اور خالہ كا رضاعى بھائى بن گيا، اور اپنے ماموں كى اولاد كا رضاعى چچا اور اپنى خالہ كى اولاد كا رضاعى ماموں بن جائيگا.

اس بنا پر وہ اپنے ماموں كى بيٹيوں سے شادى نہيں كر سكتا كيونكہ وہ ان كا رضاعى چچا ہے، اور اپنى خالہ كے بيٹيوں سے بھى شادى نہيں كر سكتا كيونكہ وہ ان كا رضاعى ماموں بنتا ہے، اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے " انتہى.

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android