0 / 0
2,12708/08/2022

زندہ جانور کو وزن کے حساب سے فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

سوال: 126624

کچھ لوگ زندہ گائے اور بکری وغیرہ کو وزن کر کے مقررہ قیمت کے عوض فروخت کرتے ہیں، واضح رہے کہ خریدار نے بسا اوقات جانور اپنے پاس رکھنا ہوتا ہے، یا ذبح کر کے گوشت فروخت کرنا ہوتا ہے، مثلاً: ہم جانوروں کے بیوپاری کے پاس جاتے ہیں اور ایک جانور پسند کر لیتے ہیں تو وہ اس زندہ جانور کا وزن کر کے قیمت لگاتا ہے اور فروخت کرتا ہے، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

"اونٹ ، گائے اور بکری جیسے جانور جنہیں فروخت کرنا جائز ہوتا ہے انہیں وزن کے حساب سے فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، چاہے زندہ ہوں یا ذبح شدہ ہوں؛ کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان عام ہے:
 وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا 
 ترجمہ: اللہ تعالی نے بیع کو حلال قرار دیا اور سود کو حرام قرار دیا ہے۔[البقرۃ: 275]

اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان بھی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا گیا: کون سی کمائی اچھی ہے؟ تو آپ نے فرمایا: (انسان کی اپنے ہاتھ کی کمائی، اور ہر بیع جس میں شرعی تقاضے پورے ہوں) نیز زندہ جانور کی وزن کر کے خریداری میں کوئی جہالت یا دھوکا بھی نہیں ہے۔ اللہ تعالی عمل کی توفیق دے۔" ختم شد
"مجموع فتاوى ابن باز" (19/38)

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android