خاوند چہرہ ڈھانپنے کی وجہ سے طلاق دینا چاہتا ہے ، اوردوسری کوحقیقتا اس کےخاوند نے بال ڈھانپنے کی صورت میں طلاق کی دھمکی دے دی ، وہ کسی اورملک میں رہتے ہیں ، توکیا اسے اکراہ شمار کیا جائے گا اورپہلی یا دوسری حالت میں بال اورچہرہ ننگا رکھنا مباح ہوگا ؟
0 / 0
6,10305/04/2004
خاوند نے بال اورچہرہ ڈھانپنے پرطلاق کی دھمکی دے دی
سوال: 12094
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
ہم نے مندرجہ بالا سوال فضیلۃ الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا تو ان کا جواب تھا :
اگرتویہ تیسری طلاق ہے توپھر وہ کرسکتی ہے ، اس لیے کہ اس میں رجوع کا حق نہیں اوربیوی کومکرہ ( یعنی اس پر جبر کیا گیا ہے ) جائے گا ، اور اگروہ پہلی یا دوسری طلاق ہو توپھر بیوی کوخاوند کی بات تسلیم کرتے ہوئے اپنے بال اورچہرہ ننگا نہیں کرنا چاہیے ، اورخاوند ہی سب سے پہلے نادم ہوگا ۔
بیوی کے چاہیے کہ وہ اپنے بال اورچہرہ ڈھانپے رکھے ، ہم اللہ تعالی سے اس عورت کے لیے ثابت قدمی اوراس کے خاوند کے لیے ھدایت کی دعا کرتے ہیں ۔
واللہ تعالی اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين