بعض لوگ گاڑيوں اور دروازوں وغيرہ پر سفر اور گھر سے نكلنے اور سوار ہونے كى اور دوسرى دعاؤں پر مشتمل اسٹكر چسپاں كرتے ہيں، يہ اسٹكر مختلف اداروں كى جانب سے پرنٹ شدہ ہوتے ايسا كرنے كا حكم كيا ہے ؟
0 / 0
7,16319/05/2009
دروازوں وغيرہ پر دعائيں لٹكانا
سوال: 120215
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ميرے خيال ميں ايسا كرنے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ يہ لوگوں كى يادہانى كے ليے ہے، اور پھر اكثر لوگ يہ دعائيں ياد بھى نہيں كرتے، اس ليے جب آپ ان كے سامنے لكھ كر لگائينگے تو ان كے ليے اسے پڑھنا آسان ہو گا اس ميں كوئى حرج نہيں كہ انسان اپنے ڈرائنگ روم ميں مجلس كے كفارہ كى دعا لكھ دے تا كہ حاضرين جب وہاں سے اٹھيں تو وہ اللہ سبحانہ و تعالى سے يہ دعا كر ليا كريں.
اور اسى طرح چھوٹے اسٹكر گاڑيوں ميں لگانا جس پر سفلر كى دعا لكھى ہو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں " انتہى
الشيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب