0 / 0
6,91728/05/2007

وضوء كرتے وقت ناك ميں پانى چڑھانا واجب ہے

سوال: 1197

ميں نے نماز كے ليے وضوء كيا، مجھے دوران نماز ياد آيا كہ وضوء كرتے وقت ناك ميں پانى نہيں چڑھايا تھا، ميرے اس وضوء اور نماز كا كيا حكم ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

وضوء كرتے وقت ناك ميں پانى چڑھا كر ناك جھاڑنا واجب ہے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے فعل سے ثابت ہے، اور آپ نے اس كا حكم ديتے ہوئے فرمايا:

" جو شخص وضوء كرے وہ اپنے ناك كو جھاڑے "

صحيح بخارى اور صحيح مسلم.

اور ايك روايت ميں ہے:

" جو شخص وضوء كرے وہ ناك ميں پانى چڑھائے "

اس ليے جو شخص ناك ميں پانى نہيں چڑھاتا اس كا وضوء صحيح نہيں، اس ليے آپ كے ليے دوبارہ وضوء كر كے نماز ادا كرنا ہوگى.

واللہ اعلم .

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 209 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android