محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
4,89227/صفر/1427 , 27/مارچ/2006

بچى كى لاش كا چيك اپ كرنا

سوال: 11962

اسلام ميں مردہ پيدا ہونے والى بچى كا كيا حكم ہے؟ يہ علم ميں رہے كہ اسقاط حمل سے قبل بچى كى عمر چھ ماہ تھى، تو كيا اسے نماز جنازہ ادا كركے دفن كرنا چاہيے تھا؟

اور كيا اس كى لاش ہسپتال ميں ہى رہنے دى جائے تا كہ وہاں اس پر ميڈيكل چيك اپ كيے جاسكيں، كيونكہ كچھ ميڈيكلى امور ہيں جنہيں ہم جانتا چاہتے ہيں تا كہ مستقبل ميں بچے كى ماں كو پيش آنے والى مشكلات سے بچايا جا سكے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

يہ كہ كسى مسلمان بچى كى لاش كو كاٹ كر اور اس پر تجربات كر كے ڈاكٹر كھيليں تو كسى بھى حالت ميں جائز نہيں ہے، اور يہ كہ وہ اس كى لاش كے كچھ ٹيسٹ كريں تو اس ميں كوئى حرج نہيں.

الشيخ ابراھيم الخضيرى

اور اسے غسل دينے اور كفنانے كے بعد اس كى نماز جنازہ ادا كى جائے اور اسے دفن كيا جائےگا، اور جب اس ميں روح پھونكى جا چكى تھى چاہے وہ بچہ ماں كے پيٹ ميں جنين ہى تھا.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android