ابن آدمى كى بيٹيوں كا ختنہ كرنا سنت ہے، نہ كہ برى عادت، اور اگر يہ اعتدال سے كيا جائے تو نقصان دہ اور مضر نہيں ہے، ليكن اگر اس ميں غلو سے كام ليتے ہوئے زيادہ كر ديا جائے تو اس سے نقصان اور ضرر پيدا ہو سكتا ہے.
0 / 0
8,04503/صفر/1428 , 21/فروری/2007
عورت كے ختنے كرنے كا حكم
سوال: 1188
كيا عورت كے ختنے كرنا سنت ہے، يا كہ برى عادت، ميں نے ايك ميگزين ميں پڑھا تھا كہ كسى بھى شكل ميں عورت كے ختنہ كرنا برى عادت ہے، اور طبى اعتبار سے مضر اور نقصان دہ ہے، اور بعض اوقات تو بانجھ پن پيدا كر ديتا ہے، كيا يہ بات صحيح ہے ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 120 )