جب نماز كا وقت ہونے كے بعد مؤذن اذان كہے اور ميں اس وقت نماز ادا كر رہى ہوں تو كيا ميرے ليے انتظار كرنا افضل ہے، يا كہ نماز كے وقت ميں نماز ادا كرنا ؟
0 / 0
7,83029/03/2009
عورت كے ليے اذان سن كر پھر نماز ادا كرنى افضل ہے
سوال: 11708
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
نماز كے ليے وقت شروع ہونا نماز كى شروط ميں شامل ہے، اور اسى ليے وقت شروع ہونے سے قبل ادا كى گئى نماز صحيح نہيں ہو گى، نماز كے ليے وقت كى شرط كى دليل درج ذيل فرمان بارى تعالى ہے:
يقينا مومنوں پر نماز وقت مقررہ پر فرض كى گئى ہے النساء ( 103 ).
اور اذان تو صرف نماز كا وقت شروع ہونے كى علامت ہے، اور اگر مؤذن وقت وقت كا التزام كرتا ہے، تو پھر آپ كو چاہيے كہ آپ اذان سن كر نماز ادا كريں، ليكن اگر مؤذن اذان دير سے كہتا ہے، يعنى نماز كا وقت ہونے كے كچھ مدت بعد كہتا ہے، تو پھر آپ نماز كا وقت شروع ہونے كا يقين كر كے نماز ادا كر سكتى ہيں.
اور عورتوں كے ليے اول وقت سے نماز ميں تاخير كرنى بھى جائز ہے. اھ.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى المراۃ المسلۃ ( 1 / 330 )