0 / 0
4,54326/ربيع الأول/1427 , 24/اپریل/2006

فوت شدہ عورت كے پيٹ سے بچہ نكالنے كا حكم

سوال: 11553

جب حاملہ عورت فوت ہو جائے اور ڈاكٹر يہ فيصلہ كريں كہ پيٹ ميں بچہ ابھى تك زندہ ہے تو كيا بچہ نكالنے كے ليے اپريشن كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جب عورت فوت ہو جائے اور اس كے پيٹ ميں بچہ ہو تو اكثر اور غالب طور پر تو بچہ بھى ماں كے ساتھ ہى مر جاتا ہے، اور اگر باقى بھى رہے تو بہت كم مدت اور لحظہ تك زندہ رہتا ہے.

ليكن اگر ہم فرض كر ليں كہ يہ صحيح ہو اور پيٹ چاك كر كے بچہ كو زندہ بچانا ممكن ہو تو حنابلہ كا فيصلہ يہ ہے كہ جب يہ ثابت ہو جائے كہ ماں كے پيٹ سے بچہ زندہ نكالا جاسكتا ہے تو پيٹ چاك كرنے ميں كوئى حرج نہيں ہے.

وہ كہتے ہيں: اس كے پيٹ كا اپريشن كر كے بچہ زندہ نكال ليا جائےگا، اور پھر اس كے پيٹ كو سى كر دفن كر ديا جائےگا.

ماخذ

فتاوى فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن حميد صفحہ نمبر ( 174 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android