ایک شخص کو اپنے پہلے حج کے سفر میں یاد تھا کہ اس پر غسل جنابت ہے، لیکن جب وہ میقات پہنچا تو بھول گیا کہ اس پر غسل جنابت بھی ہے تو اس نے صرف احرام کے لیے غسل کیا، غسل جنابت کی نیت نہیں کی، اور اسی طرح حج کے لیے احرام باندھ لیا، تو کیا اب احرام کے لیے کیا جانے والا غسل ؛ غسل جنابت کے لیے بھی کافی ہو گا؟
0 / 0
1,18308/06/2022
ایک شخص بھول گیا کہ وہ جنبی تھا، تو کیا احرام کا غسل ؛ غسلِ جنابت کے لیے بھی کافی ہو گا؟
سوال: 106579
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
"ایسے شخص کے لیے احرام کا غسل ؛ غسل جنابت کے لیے کافی ہے؛ کیونکہ یہ بھی شرعی غسل ہے، اور بھول جانے کی صورت میں تو خصوصی طور پر کافی ہو گا؛ اس بارے میں فقہائے کرام نے صراحت بھی کی ہے، جیسے کہ ان کا کہنا ہے کہ: اگر کوئی شخص کسی مسنون غسل کرنے کی نیت کرے تو وہ واجب غسل سے بھی کافی ہو گا۔ تاہم کچھ اہل علم یہ کہتے ہیں کہ یہ صرف بھولنے کی صورت میں کافی ہو گا۔ بہ ہر حال سوال میں مذکور شخص کے لیے دونوں اقوال کی روشنی میں غسل احرام ؛ غسل جنابت سے کافی ہو گیا ہے۔" ختم شد
مجموع فتاوی ابن عثیمین" (22/ 373، 374)
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب