ايك شخص آٹھ برس سے معدے كے السر كى بيمارى كا شكار ہے اور ڈاكٹروں نے بيمارى بڑھ جانے كى بنا پر اسے روزہ نہ ركھنے كا مشورہ دے ركھا ہے اس كا علاج معالجہ جارى ہے كيا ايسا كرنا جائز ہے يانہيں ؟
0 / 0
5,77213/08/2011
معدے كا السر ہونے كى بنا پر ڈاكٹروں نے روزہ نہ ركھنے كا مشورہ ديا ہے
سوال: 106467
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
" اس كے ليے روزہ چھوڑنا جائز ہے، اور اگر اسے شفايابى كى اميد ہے تو ان روزوں كى قضاء ميں روزے ركھےگا، ليكن اگر شفايابى كى اميد نہيں تو پھر وہ ماہ رمضان كے ہر دن كے بدلے ايك مسكين كو كھانا دےگا " انتہى.
ديكھيں: فتاوى الشيخ محمد بن ابراہيم رحمہ اللہ ( 4 / 180 ).
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب