ايك شخص تين برس سے پھيپھڑوں كى بيمارى كا شكال ہے اور دو مسلمان ڈاكٹروں نے اس كے بارہ ميں فيصلہ كيا ہے كہ وہ اس بيمارى كى بنا پر روزہ برداشت نہيں كر سكتا، تو كيا اس كے ليے روزہ چھوڑنا جائز ہے ؟
0 / 0
4,31429/07/2011
پھيپھڑوں كا مريض روزہ نہيں ركھ سكتا
سوال: 106465
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
" جب دو مسلمان ڈاكٹروں نے يہ طے كيا ہے اسے روزہ نقصان دےگا تو اس كے ليے روزہ چھوڑنا جائز ہے، اور ان شاء شفاياب ہونے كے بعد وہ ان چھوڑے ہوئے روزوں كى قضاء ميں روزے ركھے گا " انتہى
ديكھيں: فتاوى الشيخ محمد بن ابراہيم رحمہ اللہ ( 4 / 181 – 182 ).
اور اگر وہ اس كے بعد روزے نہيں ركھ سكتا تو وہ ہر دن كے بدلے ايك مسكين كو كھانا كھلائيگا.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب