اگر كوئى شخص اپنى بيوى يا بيوى اپنے خاوند پر لعنت كرے تو كيا شادى كے اعتبار سے ايك دوسرے پر حرام ہو جاتے ہيں ؟
0 / 0
8,98515/06/2009
اگر خاوند اور بيوى ميں سے كوئى ايك لعنت كرے تو اس سے طلاق يا حرمت نہيں ہوتى
سوال: 106420
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
لعنت كرنے پردونوں ہى ايك دوسرے پر حرام نہيں ہو جاتے، اور نہ ہى اس سے طلاق واقع ہوتى ہے، ليكن خاوند كا بيوى پر اور بيوى كا خاوند پر لعنت كرنا كبيرہ گناہ ہے اس سے دونوں كو توبہ كرنى واجب ہے، اور انہيں اس سے استغفار كرتے ہوئے ايك دوسرے سے معافى مانگنى چاہيے.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.
اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے ” انتہى
اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء
الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.
الشيخ عبد الرزاق عفيفى.
الشيخ عبد اللہ بن غديان.
الشيخ عبد اللہ بن قعود.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب