0 / 0
5,67417/08/2003

بیوی کوترجیح دے یا کہ والدہ کو؟

سوال: 10608

ایک شخص کی والدہ بھی ہے اوربیوی بھی توکیا وہ خرچہ اور لباس اور دوسری ضروریات وغیرہ میں بیوی کووالدہ پرترجیح دے سکتا ہے ، اور اگر وہ ایسا کرے توکیا وہ گنہگار ہوگا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگروہ والدہ کی ضروریات پوری کرنے والوں میں سے ہے اوروہ والدہ کی ضروریات کا خیال رکھتا ہے اوراسے اس کی کفایت کے لیے دیتا ہے توپھر ایسا کام کرنے سے وہ گنہگار نہیں ہوگا ۔

لیکن افضل اوربہتر یہ ہے کہ وہ والدہ کے دل کوٹیھس نہ پہنچاۓ بلکہ اسے خوش رکھے اوراسے ترجیح دے ، اوراگر بیوی کوترجیح دینا ضروری ہوتوپھر یہ کام خفیہ طریقے سےکرے جس کا علم والدہ کونہ ہو اوروالدہ کے ساتھ بھی حسن سلوک کرتا رہے ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

ماخذ

دیکھیں فتاوی امام نووی رحمہ اللہ تعالی ص ( 212 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android