4,675

بيوى سے كہا: اگر تم نے فلان عورت سے كلام كى تو تم مجھ پر حرام

سوال: 106043

بيوى اور ميرے درميان جھگڑا ہو گيا اور ميں نے بيوى كو كہا: اگر تم فلان عورت سے بات كروگى تو تم مجھ پر حرام، اور يہ صرف ايك دھمكى تھى، اس كے بعد اس عورت نے ميرى بيوى كو فون كيا ليكن اسے علم نہ تھا اس كے متعلق ميرا كيا موقف ہوگا ؟

كيا يہ ظھار شمار ہو گا يا طلاق ؟ يا كہ قسم كا كفارہ لازم آئيگا كيونكہ ميں نے نہ تو ظھار كا ارادہ كيا تھا اور نہ ہى طلاق كا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جب خاوند اپنى بيوى كو كہے: تم مجھ پر حرام، اور اس نے اس كا مقصد نہ تو طلاق ہو اور نہ ہى ظھارن تو اہل علم كى كلام ميں راجح يہ ہے كہ اس كا حكم قسم والا ہوگا، اور اس سے نہ تو طلاق ہوگى اور نہ ہى ظھار.

اس كا تفصيلى بيان سوال نمبر (81984 ) كے جواب ميں بيان ہو چكا ہے، آپ اس كا مطالعہ كريں.

اس بنا پر؛ جب آپ كى بيوى نے اس عورت سے كلام كى تو آپ كو قسم كا كفارہ ادا كرنا ہوگا، قسم كے كفارہ كى تفصيل معلوم كرنے كے ليے آپ سوال نمبر ( 45676 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.

واللہ اعلم .

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android