فقھاء كرام كا اتفاق ہے كہ اہل كتاب ميں سے جو كوئى شخص بھى اہل كتاب كا دين ترك كر كے كوئى اور دين اختيار كرتا ہے تو اس كا ذبيحہ نہيں كھايا جائےگا، ليكن اگر وہ اپنا دين ترك كر كے اہل كتاب كا دين اختيار كر لے مثلا يہودى عيسائيت اختيار كر لے يا پھر عيسائى يہوديت اختيار كر لے تو جمہور علماء كرام جن ميں احناف، مالكى اورايك قول كے مطابق شافعى اور بالجملہ حنابلہ شامل ہيں كے مطابق اس كا ذبيحہ حلال ہے .
0 / 0
4,81306/رجب/1429 , 09/جولائی/2008
ايك كفريہ دين كو چھوڑ كر كسى دوسرے كفريہ دين ميں جانے والے شخص كا ذبح كيا ہوا گوشت كھانا
سوال: 10536
اگر كوئى نصرانى شخص كيمونسٹ ملحد يا بدھ مت مذھب اختيار كر لے تو كيا اس كا ذبح كيا ہوا جانور كھانا جائز ہے، اور اگر يہودى نصرانى بن جائے تو كيا ہم اس كا ذبيحہ كھا سكتے ہيں ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
ديكھيں: الموسوعۃ الفقھيۃ ( 39 / 97 )