محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,76509/جمادى الثانية/1430 , 02/جون/2009

كسى كى سالگرہ كا علم ہونے كے باوجود تقريب ميں شريك ہونے كا حكم

سوال: 104446

كسى دوست كے گھر كھانے كى دعوت ميں شريك ہونے كا حكم كيا ہے، ليكن اس ميں وضاحت نہيں كى گئى كہ يہ سالگرہ كى تقريب ہے، اس كھانے ميں كوئى مباركباد يا سالگرہ كا موضوع نہيں چھيڑا گيا، ليكن شبہ ہے كہ يہ سالگرہ كى دعوت ہے اور كھانے كے بعد كيك بھى موجود تھا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

كسى كى سالگرہ ميں شريك ہونا جائز نہيں؛ كيونكہ اگر يہ عمل اللہ كا تقرب اور تعبد ہو تو يہ بدعت ہو گا كيونكہ شريعت ميں اس كا ثبوت نہيں، اور اگر يہ عام عادت كے مطابق كيا جائے تو يہ تہوار بھى بدعت ہے، اور پھر اس ميں غير مسلموں كے ساتھ مشابہت پائى جاتى ہے جن سے يہ سالگرہ كا تہوار ليا گيا ہے.

مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر (1027 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.

جس شخص كو كسى تقريب اور دعوت ميں بلايا جائے اور اسے علم ہو جائے يا پھر اس كا ظن غالب ہو كہ يہ كھانا اور تقريب سالگرہ كى ہے تو اس ميں شريك ہونا جائز نہيں؛ كيونكہ وہاں حاضر ہونے ميں برائى كا اقرار اور اس ميں معاونت ہو گى.

اور اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور تم نيكى و بھلائى اور تقوى كے كاموں ميں ايك دوسرے كا تعاون كرتے رہو، اور گناہ و برائى اور ظلم و زيادتى ميں ايك دوسرے كا تعاون مت كرو، يقينا اللہ تعالى سخت سزا دينے والا ہے المآئدۃ ( 2 ).

مزيد آپ سوال نمبر (9485 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
كسى كى سالگرہ كا علم ہونے كے باوجود تقريب ميں شريك ہونے كا حكم - اسلام سوال و جواب